میرپور ماتھیلو ڈاکٹر سحر آفتاب نائچ کا وڈیو پیغام جاری

ميرپورماٿيلو: مرتضیٰ کھوسو کے ساتھ ہونے والے واقعے میں ملوث قرار دی گئی ڈاکٹر سحر آفتاب نائچ نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ وہ ایک بینک میں اکاؤنٹ ہولڈر تھی جہاں مرتضیٰ کھوسو ملازم تھا۔ ان کے مطابق، ان کے اکاؤنٹ میں مسئلہ پیش آنے پر بینک کے مینیجر نے انہیں مرتضیٰ کھوسو کے پاس بھیجا۔ مرتضیٰ کھوسو نے ان سے ان کا موبائل اور ای ٹی ایم کارڈ لے کر ان کی تمام ڈیٹا چوری کر لی اور مختلف اوقات میں ان کے اکاؤنٹ سے پیسے نکال لیے۔ ڈاکٹر سحر آفتاب نائچ نے کہا کہ انہوں نے اس تمام واقعے کی اطلاع اپنے والد کو دی جس نے بینک میں شکایت درج کروائی جس کے بعد مرتضیٰ کھوسو کو بینک سے نکال دیا گیا۔ ڈاکٹر سحر آفتاب نائچ کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا ہے اور انہوں نے مرتضیٰ کھوسو کے خلاف پہلے ہی ایف آئی اے میں درخواست دائر کر رکھی ہے۔ انہوں نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کریں اور انہیں انصاف دیں۔ **اہم نکات:** * ڈاکٹر سحر آفتاب نائچ نے اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کو جھوٹا قرار دیا ہے۔ * ان کا کہنا ہے کہ مرتضیٰ کھوسو نے ان کے اکاؤنٹ سے پیسے نکالے ہیں۔ * انہوں نے مرتضیٰ کھوسو کے خلاف پہلے ہی ایف آئی اے میں درخواست دائر کر رکھی ہے۔ **نوٹ:** یہ صرف ڈاکٹر سحر آفتاب نائچ کا بیان ہے اور اس کی تصدیق ہونا باقی ہے۔ دونوں فریقین کے دلائل کو مدنظر رکھتے ہوئے ہی کوئی فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

ڈہرکی، گھوٹکی، نوجوان کا سر کاٹا گیا، لاش کے ٹکڑے ملے

ڈاکٹر سحر نائچ پر ایف آئی درج

عدالت کا بڑا فیصلہ، نیا موڑ، شکور لاکھو اور احمد خان سیلرو چالان